21

ریونیو شارٹ فال اور انرجی سیکٹر۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین اختلافات برقرار

اسلام آباد(روزنامہ استحکام)پاکستان اور آئی ایم ایف مشن کے مابین ریونیو شارٹ فال اور انرجی سیکٹر پر اختلافات برقرار ہیں، تاہم بعض امور پر پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین اقتصادی جائزہ مذاکرات کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے، اوران مذاکرات میں بعض امور پر پیش رفت سامنے آئی ہے، تاہم ریونیو شارٹ فال اور انرجی سیکٹر پر اختلافات ختم نہیں ہو سکے۔

حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف پاکستان کے پسماندہ علاقوں اور طبقات کو سبسڈی دینے پر آمادہ ہے، لیکن انرجی سیکٹر اور ریونیو ٹارگٹ پر اس کی سوئی اٹک گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شعبہ توانائی کے متعلق تکنیکی مذاکرات پیر کو بھی ہوں گے، اور وزارت خزانہ آئی ایم ایف سے 9 فروری تک معاملات طے پانے کیلئے پُرامید ہے۔

وزارت خزانہ حکام کے مطابق آئی ایم ایف کو کسان پیکیج ، بلوچستان زرعی ٹیوب ویلز اور آزاد کشمیر کیلئے سبسڈی پر اعتراض نہیں، تاہم برآمد کنندگان کیلئے توانائی کی سبسڈی ختم کرنے اور محصولات میں شارٹ فال پر اختلاف برقرار ہیں۔

حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی رائے میں شارٹ فال 840 ارب، جب کہ وزارت خزانہ کےمطابق 400 سے 450 ارب روپے تک ہے، شارٹ فال پر قابو پانے کے لئے اقدامات بھی تجویز کئے گئے ہیں۔

حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف نے ترقیاتی فنڈ اور اخراجات میں کٹوتی ، بعض شعبوں کو حاصل سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کا استثنیٰ ختم کرنے کی تجاویز دی ہیں، 7 فروری سے میڈیم ٹرم بجٹ فریم ورک پر بات شروع ہو گی۔

وزارت خزانہ حکام کو یقین ہے کہ آئی ایم ایف سے تمام معاملات طے پا جائیں گے اور پاکستان کو قرضے کی اگلی قسط مل جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں