274

امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت تعلیم سب کی بنیادی ضرورت ہے،عروج ثاقب ملک

اسلام آباد(استحکام نیوز) ماہر تعلیم ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار مینٹرز ایکسیلنس کی سی ای اوحقوق نسواں کی رہنمامحترمہ عروج ثاقب ملک نے کہا ہےکہ ہر انسان کو چاہیے وہ آمیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت تعلیم سب کی بنیادی ضرورت ہے یہ انسان کا حق ہے کوئی اسے نہیں چھین سکتا اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہےتعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلئے ترقی کی ضامن ہے یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔اساتذہ ادارے کا پاور ہاؤس ہوتے ہیں اور انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ بچوں پر کس طرح اچھا کنٹرول رکھنا ہے۔ یہاں یا تو اچھا کنٹرول ہے یا کوئی کنٹرول نہیں۔ گھر میں بچوں کے ساتھ جس طرح سلوک کیا جاتا ہے اس کا ان کی شخصیت اور رویہ پر خاصا اثر پڑتا ہے۔ کسی بچے کوخوفزدہ نہ کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے Sarah’sWisdomGardenکی چار روزہ مینٹورنگ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔محترمہ عروج ثاقب نے فیکلٹی ممبران سے کہا انتہائی باصلاحیت اساتذہ اور عملے کے دیگر ارکان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ ترقی کو تیز کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ علم کی دنیا میں مشعل راہ ہیں اور جدید دنیا کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ چار روزہ ورکشاپ نے اساتذہ کی تخلیقی صلاحیتوں اور تخیلاتی صلاحیتوں کا تجربہ کیا، جس طرح مختلف اساتذہ نے اپنے پیشے سے متعلق زندگی کے مختلف پہلوؤں کو دیکھا۔ . محترمہ عروج ثاقب نے پہلے دن ابتدائی بچپن کی نشوونما پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بچے پر نظر انداز کیے جانے اور مسترد کیے جانے کے اثرات اور والدین اور بچے کے رشتے پر توجہ مرکوز کی اور ذمہ دارانہ دیکھ بھال پر توجہ دی۔ دوسرا دن مثبت اور منفی توانائی کے بارے میں تھا اور یہ کہ یہ آپ کی شخصیت اور آپ کے پیشے پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے۔ تیسرے دن کی توجہ اساتذہ کی سرگرمیوں پر تھی جس نے یہ ظاہر کیا کہ ہر بالغ میں ایک بچہ رہتا ہے اور ہر بچے میں، ایک بالغ ہوتا ہے جو آپ اپنے والدین اور تدریس کے طریقوں سے تشکیل اور تشکیل دے رہے ہیں۔ طالب علموں کا مشاہدہ اور تجزیہ کرنے کے لیے پلے ٹائم ایک ضروری وقت ہے۔ مختلف بچوں کی شخصیتیں مختلف ہوتی ہیں اس لیے کچھ تعمیری پلے ٹائم میں مشغول ہوں گے اور کچھ بیرونی کھیل میں۔ آخری دن انہوں نے شرکاء سے خطاب میں بتایا کہہ اساتذہ رپورٹ لکھنے کے لیے طالب علموں کا تجزیہ کرنے کے لیے اپنی مشاہداتی صلاحیتوں کو کیسے بہتر بنا سکتے ہیں۔ والدین اور اساتذہ دونوں بچوں کی تعلیم، ترقی اور تندرستی میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور یہ کہ بچے عموماً اس وقت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جب وہ سیکھنے کی مختلف جگہوں کے درمیان بہتر روابط ہوتے ہیں۔ ورکشاپ کامیاب رہی اور اس نے اساتذہ کو موثر تدریسی طریقوں کے بارے میں وسیع تر بصیرت فراہم کی۔ یہ عملے کے تمام اراکین کے لیے واقعی ایک سیکھنے کا تجربہ تھا جو خود کو سیکھنے اور اس پر غور کرنے اور خود کو بہتر بنانے کے بارے میں مناسب معلومات حاصل کرنے کا موقع ملنے پر خوش تھے۔ .

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں