59

پاکستانی نوجوانوں کے تحفظ کے لیے نکوٹین کی نشہ آور مصنوعات پر حکومت سے پابندی کا مطالبہ

اسلام آباد(نسیم الغنی): صحت عامہ سے منسلک ماہرین اور سماجی کارکنان نے فلیورڈ ای-سگریٹس اور دیگر نئی تشہیری مواد کی پابندی اور عوامی صحت کی حفاظت کے لئے کامیاب قانونی اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نشہ آور مواد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ نوجوانوں میں صحت کے متعلق خدشات بھی بڑھتے جارہے ہیں، سماجی تنظیم سپارک کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق
کمپیئن فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ روایتی تمباکو کے مواد کے موازنے کی بنا پر خطرناک مصنوعات محفوظ متبادل طور پر تشہیر کی جانے والی نئی مصنوعات، جیسے فلیورڈ الیکٹرانک سگریٹس (ای-سگریٹس)، گرم تمباکو کے آلات، اور نیکوٹین پاؤچز، مختصر وقت میں خصوصاً نوجوانوں کے درمیان میں مواد کی مقبولیت بڑھ گئی ہے۔
ملک عمران احمد اربارب اختیار کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ کئی ملکوں اور علاقوں نے پہلے ہی فلیورڈ ای-سگریٹس اور دیگر نئی تشہیری مواد پر پابندیاں لاگو کرنے کے حوالے سے موثر اقدامات اٹھائے ہیں جس سے نوجوانوں کو ایسےمواد کے استعمال سے روکنے اور ممکنہ صحت کی خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر وزارت صحت کے ٹیکنیکل کنٹرول سیل کے سابق ہیڈ ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے کہا کہ نوجوانوں کے درمیان نئی شواہری مواد کے استعمال میں اضافی نیکوٹین اور نقصان دہ مواد کے استعمال میں شدت نظر آرہی ہے لہٰذا ان مصنوعات کی پابندی کے ذریعے عوامی صحت کی ترجیح دینا ضروری ہے، نئی مصنوعات سے پیدا ہونے والے اہم خدشات کو تحقیقات نے ظاہر کیا ہے کہ ای-سگریٹ کے ذائقوں کی کشش نوجوانوں میں نیکوٹین کے استعمال کی شروعات کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ علاوہ ازیں، طویل مدتی صحت کے اثرات جیسا کہ سانس اور قلبی امرض کی شدید پیچیدگیوں کا خطرہ ہوتا ہے۔ سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے حکومت کو نئی مصنوعات پر پابندی لاگو کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف موجودہ اور آنے والی نسلوں کی صحت کی حفاظت کریں گے بلکہ عوامی صحت کے مسائل کو کم کرنے کے لئے عالمی توجہ کے ساتھ موافق ہوں گے۔ حکومت صحت کے اداروں اور کمیونٹیز کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ باہم تعاون کے ساتھ عوام خصوصا” نوجوانوں میں اس حوالے سے آگاہی میں اضافہ کریں، عوام کو تعلیم دیں اور صحت عامہ کو ترجیح دینے والی مضبوط پالیسیوں کو فروغ دیں۔) صحت عامہ سے منسلک ماہرین اور سماجی کارکنان نے فلیورڈ ای-سگریٹس اور دیگر نئی تشہیری مواد کی پابندی اور عوامی صحت کی حفاظت کے لئے کامیاب قانونی اقدامات کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نشہ آور مواد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ نوجوانوں میں صحت کے متعلق خدشات بھی بڑھتے جارہے ہیں، سماجی تنظیم سپارک کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق
کمپیئن فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد نے کہا کہ روایتی تمباکو کے مواد کے موازنے کی بنا پر خطرناک مصنوعات محفوظ متبادل طور پر تشہیر کی جانے والی نئی مصنوعات، جیسے فلیورڈ الیکٹرانک سگریٹس (ای-سگریٹس)، گرم تمباکو کے آلات، اور نیکوٹین پاؤچز، مختصر وقت میں خصوصاً نوجوانوں کے درمیان میں مواد کی مقبولیت بڑھ گئی ہے۔
ملک عمران احمد اربارب اختیار کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ کئی ملکوں اور علاقوں نے پہلے ہی فلیورڈ ای-سگریٹس اور دیگر نئی تشہیری مواد پر پابندیاں لاگو کرنے کے حوالے سے موثر اقدامات اٹھائے ہیں جس سے نوجوانوں کو ایسےمواد کے استعمال سے روکنے اور ممکنہ صحت کی خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس موقع پر وزارت صحت کے ٹیکنیکل کنٹرول سیل کے سابق ہیڈ ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام نے کہا کہ نوجوانوں کے درمیان نئی شواہری مواد کے استعمال میں اضافی نیکوٹین اور نقصان دہ مواد کے استعمال میں شدت نظر آرہی ہے لہٰذا ان مصنوعات کی پابندی کے ذریعے عوامی صحت کی ترجیح دینا ضروری ہے، نئی مصنوعات سے پیدا ہونے والے اہم خدشات کو تحقیقات نے ظاہر کیا ہے کہ ای-سگریٹ کے ذائقوں کی کشش نوجوانوں میں نیکوٹین کے استعمال کی شروعات کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ علاوہ ازیں، طویل مدتی صحت کے اثرات جیسا کہ سانس اور قلبی امرض کی شدید پیچیدگیوں کا خطرہ ہوتا ہے۔ سپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے حکومت کو نئی مصنوعات پر پابندی لاگو کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف موجودہ اور آنے والی نسلوں کی صحت کی حفاظت کریں گے بلکہ عوامی صحت کے مسائل کو کم کرنے کے لئے عالمی توجہ کے ساتھ موافق ہوں گے۔ حکومت صحت کے اداروں اور کمیونٹیز کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ باہم تعاون کے ساتھ عوام خصوصا” نوجوانوں میں اس حوالے سے آگاہی میں اضافہ کریں، عوام کو تعلیم دیں اور صحت عامہ کو ترجیح دینے والی مضبوط پالیسیوں کو فروغ دیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں